empty
 
 
چین کی معیشت شدید مشکلات میں پھنس گئی

چین کی معیشت شدید مشکلات میں پھنس گئی

چین کی معیشت ایک بار پھر کمزور نظر آتی ہے۔ ماہرین چین کی صنعتی پیداوار میں کمی اور بے روزگاری کی شرح کو اجاگر کر رہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت کو فوری طور پر امدادی اقدامات کی ضرورت ہے۔

چین کے نیشنل بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے میکرو اکنامک ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے، اگست میں قومی معیشت کے کلیدی اشارے سرمایہ کاروں کے لیے مایوس کن ثابت ہوئے، جنہوں نے استحکام یا معمولی ترقی کی توقع کی تھی۔

پچھلے مہینے صنعتی پیداوار میں سالانہ بنیاد پر صرف 4.5 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ جولائی میں یہ اضافہ 5.1 فیصد تھا۔ تجزیہ کاروں نے 4.7 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی تھی۔ ماہرین نے زرعی کاروبار اور لوہے کی دھات کاری کے شعبے میں بھی نمایاں کمی کو نوٹ کیا۔

مزید برآں، بے روزگاری کی شرح ریکارڈ 5.3 فیصد تک بڑھ گئی۔ جولائی میں بے روزگاری کی شرح 5.2 فیصد تھی جبکہ جون میں یہ 5 فیصد تھی۔ مالیاتی منڈی کی صورتحال نے صرف مزید مسائل پیدا کیے۔ مقررہ اثاثہ جات میں سرمایہ کاری کی نمو 3.6 فیصد سے کم ہو کر 3.4 فیصد پر آ گئی، اور رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں 10.2 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی۔

جہاں تک کھپت کا تعلق ہے، ریٹیل سیلز میں بھی کمی واقع ہوئی۔ اگست میں یہ فروخت صرف 2.1 فیصد بڑھی، جبکہ پچھلے مہینے یہ اضافہ 2.7 فیصد تھا۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ چین کی جی ڈی پی میں حصہ ڈالنے والے کلیدی اجزاء کی حرکیات منفی رہیں۔ مختصراً، حکام کا 2024 کے آخر تک 5 فیصد جی ڈی پی کی ترقی کا ہدف اب غیر حقیقی لگتا ہے۔ ماہرین اس بات پر قائل ہیں کہ حکام کو فوری طور پر اضافی امدادی اقدامات متعارف کرانے ہوں گے۔

چین کی معیشت کی خراب کارکردگی تیل کی قیمتوں میں کمی کا ایک اہم عنصر ہے۔ اس قدر تیز کمی پچھلے تین سالوں میں ریکارڈ نہیں کی گئی۔ دنیا کے سب سے بڑے خام تیل کے درآمد کنندہ کی معاشی مشکلات توانائی کی مانگ کو متاثر کر رہی ہیں، جس پر اوپیک اور اس کے اتحادی انحصار کر رہے تھے۔ مجموعی طور پر، بہت سے تجزیہ کار چین کے قریبی مدت کے اقتصادی نقطہ نظر کے بارے میں مایوس ہیں۔ اس کی اقتصادی ترقی کو طویل عرصے سے جاری سرمائے کے اخراج نے بھی نقصان پہنچایا ہے، جبکہ بیجنگ موجودہ ضابطے کی پالیسیوں کے ذریعے اس عمل کو روکنے میں ناکام ہے۔

Back

See aslo

ابھی فوری بات نہیں کرسکتے ؟
اپنا سوال پوچھیں بذریعہ چیٹ.