یہ بھی دیکھیں
حرامائی چارٹ کے بننے میں شامل ہوتی ہے کہ ایک بڑی کینڈل سٹک باڈی کہ جس کے بعد ایک چھوٹی کینڈل سٹک باڈی وجود میں آتی ہے یہ ان دو کینڈل سٹکس کے سائز کا ایک تناسب ہوتا ہے کہ جو حرامائی کو ایک اہم ریورسل سگنل فراہم کرتا ہے یہ بات ذہن میں رہے کہ جس دن ڈوجی کینڈ بنتی ہے {مثلا کہ جب اوپنگ اور کلوزنگ پرائس پرائس برابر ہوں} یہ صورت تب بنتی ہے کہ جب مارکیٹ میں سست تجارتی عمل ہو یعنی کوئی خاص سمت نہیں ہوتی لہذا سمال باڈی کے دنوں کے بعد طویل باڈی کے دن آتے ہیں جو کہ مارکیٹ میں مبہم صورتحال کو ظاہر کرتی ہے جس قدر مبہم اور غیر واضح صورتحال ذیادہ ہوگی اتنا ہی رجحان میں تبدیلی کے امکانات ذیادہ ہوں گے وہ لمحہ کہ جب دوسرے دن کی باڈی ڈوجی بنتی ہے تو چارٹ فیگر کو حرامائی کراس کہا جاتا ہے جہاں کراس ڈوجی ہوتا ہے حرامائی کراس عمومی حرامائی کی نسبت ذیادہ قابل بھروسہ تبدیلی کا انداز ہے
حرامائی کراس کے بننے کی وجہ بھی وہی ہے جو کہ حرامائی انداز میں ہے پہلی چیز یہ ہے کہ مارکیٹ میں واضح رجحان کا ہونا ہے پھر ایک دم مارکیٹ ایک ہی تجارتی دن میں تبدیل ہوتی ہے جو کہ گزشتہ دن کی کینڈل سٹک رینج سے باہر نہیں ہوتی
س اس کا ایک اور منفی پہلو یہ ہے کہ مارکیٹ اسی قیمت پر کلوز ہوتی ہے کہ جس پر یہ اوپن ہوئی ہوتی ہے ڈوجی مارکیٹ کا حجم اہم ہے لہذا چارٹ فیگر سیگنل ایک مضبوط رجحان کی تبدیلی ظاہر کرتی ہے
لانگ ڈے کینڈل کا رنگ رجحان کی سمت کو ظاہر کرتا ہے ڈوجی میں اوپنگ اور کلوزنگ پرائس میں یا 3 فیصد کا ڈائیورج ہوسکتا ہے {صرف تب کہ اگر سابقہ ڈیٹا میں کوئی ڈوجی نہ ہو} تو
حرامائی کراس کی بُلش یا بئریش ویریایشن دونوں ہی نیچے ایک سنگل کینڈل سٹک میں آتی ہیں جو کہ ذیادہ تر صورتوں میں توجیحات کو سپورٹ کرتا ہے کم ہوئی سنگل ڈے کینڈل کی باڈی پیپر ایمبریلا یا ہمر فارمیشن کے مقابلہ میں خاصی حد تک لمبی ہوسکتی ہے
یہ نوٹ کریں کہ ٹرانسفرمیشن اس پیٹرن کی نیچر کی تصدیق کرتی ہے
سحرامائی کراس کا بننا چارٹ فیگر کے بننے کا آغاذ ہوسکتا ہے جس کو کہ رائزنگ یا فالنگ کہا جاتا ہے تین طریقے جس کا انحصار اگلے کئی دنوں میں بننے والے پرائس ایکشن پر ہے رائزنگ اور فالنگ کے تین طریقے تسلسل کے انداز ہیں جو کہ حرامائی کراس کی جانب سے بھیجے گئے سگنل کے تضاد میں آتے ہیں